(ارشاد قریشی) سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ نیب سیاسی انتقام لینے کا ادارہ ہے, حکومت ہمیشہ اسکو باندی اور لونڈی بنا کر استعمال کرتی ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر سردار لطیف کھوسہ نے میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی ہے، ہم پہلے دن سے کہہ رہے تھے یہ جسمانی ریمانڈ نہیں ہے، سپریم کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ براہ راست سرکاری خزانے میں منتقل کر دیئے ہیں، ملک ریاض کے ذمہ 460 ارب روپیہ ڈالا گیا تھا، انھوں نے زمین سندھ میں کم قیمت پر خریدی۔
یہ بھی پڑھیں: 190ملین پاؤنڈ کیس،پولیس کی استدعا مسترد،عمران خان کے سپورٹرزکیلئے اچھی خبرآگئی
انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں سماعت ہوئی جس میں فریقین کو بلایا گیا تھا، اس میں فیصلہ کیا گیا اور 35 ارب روپے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ سے نکال کرسرکاری خزانے میں منتقل کر دیا، القادر کا کیس تو اب ختم ہو گیا ہے، نیب اگر برآمدگی کرتی تو وہ اپنی کٹوتی لیتے، ہم کہتے تھے نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ نے پیسے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں بھیجے ہیں، وہاں درخواست دے کر پیسے لے لیں، ہم کہتے تھے کہ چیئرمین پی ٹی آئی،بشری بی بی کے اکاونٹ میں ایک دھیلا نہیں آیا، ان کا لینا دینا ہی نہیں اس رقم سے۔
عمران خان پر دائر دوسرے مقدموں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ عدت کے دوران نکاح والے کیس میں بھی کچھ نہیں، میڈیا ٹرائل کے لئے ایک مہم چلائی جا رہی ہے، ایسی ہی ایک شکایت کو مجسٹریٹ مسترد کر چکی ہے، ابھی مانیکا سے جو درخواست دلوائی گئی ہے، اب وہ انکوائری کی سٹیج پر ہے، ابھی کسی کو طلب نہیں کیا گیا وہ خارج بھی ہو سکتی ہے۔
اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے آج ہونے والی تفتیش سے متعلق انہوں نے کہا کہ آج جو ڈرامہ رچایا گیا ہے، یہ ایک فساد چاہتے ہیں، کسی طریقے سے الیکشن ہو مؤخر کرایا جائے، چیئرمین نے کہا ہر صورت الیکشن لڑیں گے، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: القادر پراپرٹی اور 190 ملین پاؤنڈ کا کیس، نیب کی عمران خان سے تفتیش کی اندرونی کہانی
نیب سے متعلق انہوں نے کہا کہ نیب پولیٹیکل انجینئرنگ کا ادارہ ہے، سیاسی انتقام لینے کا ادارہ ہے، حکومت ہمیشہ اسکو باندی اور لونڈی بنا کر استعمال کرتی ہے۔
سابق وزیراعظم اور قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بادشاہ سلامت کے کیسسز کس طرح داخل دفتر کرکے ختم کئے جا رہے ہیں، بادشاہ سلامت کی اس کیس میں بھی چٹ مل جائے گی، اس طرح بے گناہی نہیں ملتی، شریفوں نےدھرتی ماں کو لوٹا ہے، شریف خاندان کے خلاف بہت شواہد ہیں، قوم کی دولت لوٹ کر بیرون ممالک پراپراٹیز خریدی گئی، ان کے فرزند ارجمند بڑے پراپرٹی ٹائیکون ہیں۔
عمران خان کی صبح عدالت پیشی سے متعلق انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو کل عدالت پیش کرنے کے ابھی تک کوئی آثار نہیں، سیکیورٹی فراہم کرنا ریاست کا کام ہے، بند کمروں کے فیصلوں کو کوئی نہیں مانتا، سیکیورٹی کا مسئلہ انکا ہے، اگر یہ نہیں دے سکتے تو کیئر ٹیکر گورنمنٹ ملک کو چلانا چھوڑ دے، مستعفی ہو جائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی ضمانت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاونڈ کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری دائر کرنے بارے آج فیصلہ کرلیں گے، زیادہ امکان یہی ہے کہ ہم پوسٹ اریسٹ ضمانت پر جائیں گے، اگر سپریم کورت ہماری درخواست منظور کرتی ہے تو سارا کچھ واش آوٹ ہو گا، ہم یہ نہیں چاہتے، سماعت کے دوران گزشتہ سماعت والے نقاط کو بڑھا کر دہرایا گیا اور ٹرسٹ ڈیڈ کا نقطہ اٹھایا، یہ اصل ٹرسٹ ڈیڈ لے چکے ہیں ہر پیشی پر آکر ایک نئی کتھا سناتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مرکزی رہنما مسلم لیگ ن کو گرفتار کرنے کا حکم جاری
سابق وزیراعظم سے ہونے والی تفتیش سے متعلق انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کہتے ہیں 10 منٹ مجھ سے سوال پوچھتے ہیں اور پھر 3،4 گھنٹے بیٹھ کر گپیں مارتے ہیں، یہ تفتیش کا ایک ڈھونگ تھا، جو بھی بھیجنے والے تھے ان کو کارروائی دکھانے کا شوق تھا، ملک کو چلنے دیں، ملک کو امن اور آگے بڑھتے کی ضرورت ہے، اگر اس طرح کسی پارٹی کو بنائیں اور دوسری کو منہدم کریں گے، اگر مائنس ون اور ٹو کا فارمولا بنائیں گئے تو ملک آگے نہیں جائیں گے۔