ہیلی کاپٹر حادثہ: ایرانی صدر ،وزیر خارجہ ،گورنر تبریز جاں بحق ہوگئے،میڈیا نے تصدیق کردی
سرچ ٹیمیں صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کے حادثے کا شکارہونیوالے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئی ہیں، ایرانی میڈیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)ایرانی میڈیا نے ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ جاں بحق ہوگئے ہیں۔ایرانی صوبہ تبریز کے گورنر بھی اس ہیلی کاپٹر میں موجود تھے۔ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ترجمان اور مشرقی آذربائیجان کے گورنر بھی اس ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔
ایرانی خبر رساں ادارے تہران ٹائمز کا بتانا ہےکہ ہیلی کاپٹر حادثہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور پیش آیا جس میں گورنر تبریز بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے ترجمان آیت اللہ علی ہاشم اور مشرقی آذربائیجان کے گورنر بھی اس ہیلی کاپٹر میں سوار تھے۔
ایرانی میڈیا نے کہا کہ سرچ ٹیمیں صدر ابراہیم رئیسی اور ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کے حادثے کا شکارہونیوالے ہیلی کاپٹر کے ملبے تک پہنچ گئی ہیں۔خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے ہلال احمر کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا لاپتہ ہیلی کاپٹر مل گیا ہے لیکن صورتحال بہتر نہیں ہے،علاوہ ازیں ترکیہ کے ڈرون نے تپش کے ایک ماخذ کی نشاندہی کی ہے جو ممکنہ طور پر ایرانی صدر رئیسی کے تباہ ہیلی کاپٹر کا ملبہ ہو سکتا ہے۔
ادھر ایرانی عہدیدار نے کہا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد صدر رئیسی کے بچنے اور زندہ ہونے کی توقعات کم ہیں، برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ایرانی عہدیدار نے کہا کہ حادثے کے مقام پر زندگی کے کوئی آثار نہیں کیونکہ اس جگہ پر موجود ہیلی کاپٹر مکمل طور پر جل گیا ہے،انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ایرانی صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے میں تمام مسافروں کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔
ضرورپڑھیں:صدر رئیسی کے زندہ ہونے کی توقعات کم ہیں، ایرانی عہدیدار
خیال رہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی آذربائیجان سے منسلک ایرانی سرحد پر ڈیم کا افتتاح کرنے بعد واپس تبریز آ رہے تھے کہ موسم کی خرابی کے باعث ان کے ہیلی کاپٹر کو ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی، ہیلی کاپٹر میں ایرانی صدر کے علاوہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان صوبے کے گورنر ملک رحمتی سمیت دیگر اہم حکام سوار تھے۔
ہنگامی لینڈنگ کے بعد ہیلی کاپٹر کی تلاش کی گئی ، موسم کی خرابی کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، آپریشن میں 6 صوبوں تہران، البورض، اردبیل، مشرقی آذربائیجان اور مغربی آذربائیجان سے امدادی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں، ایرانی فوجی دستے ریسکیو آپریشن میں شریک ہیں، اس کے علاوہ آپریشن میں ترکیہ کے ریسکیو اہلکار بھی حصہ لے رہے ہیں۔