قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری صبح دس بجے بلانے کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عثمان خان)قومی اسمبلی کا اجلاس 29 فروری صبح دس بجے بلانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وزارت پارلیمانی امور نے اجلاس بلانے کی سمری تیار کرلی ۔وزارت پارلیمانی امور سمری کو ایوان صدر کی جگہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بھجوائے گی۔سیکرٹری قومی اسمبلی کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی کا افتتاحی اجلاس بلایا جائے گا۔ صدر مملکت کی جانب سے اجلاس بلائے جانے کی سمری مسترد ہونے کے بعد وزارت پارلیمانی امور نے سمری قومی اسمبلی سیکرٹریٹ بھجوانے کا فیصلہ کیا۔
یاد رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی سمری مسترد کرکے واپس بھیج دی ہے۔ذرائع کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے موقف اختیارکیا ہےکہ پہلےخواتین اور اقلیتوں کی نشستوں کو مکمل کیا جائے.
نگران وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ آرٹیکل91کی دفعہ 2 کے تحت 21 دن تک اجلاس بلانا لازمی ہے، صدراجلاس نہیں بھی بلاتے تو 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہر صورت ہوجائے گا اور 29 فروری کو ہونے والا اجلاس آئین کے عین مطابق ہوگا۔
ضرور پڑھیں:مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ منتخب ہوگئیں
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلا کر اپنے منصب کی نہیں پی ٹی آئی کےحلف کی پاسداری کر رہے ہیں۔
میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری بھیجی گئی تھی لیکن انہوں نے اب تک اس پر دستخط نہیں کیا، صدر کی جانب سے اجلاس کو مخصوص نشستوں کے فیصلے سے مشروط کرنا افسوسناک ہے۔